جو 1947 کو گلگت بلتستان کے نہتے اور بہادر عوام نے اپنے وطن کو ڈوگرہ راج سے آزاد کرایا تھا۔ گلگت بلتستان کے عوام محب وطن ہیں اور ملک و علاقے کی تعمیر و ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کررہے ہیں۔ آج کا دن ہمیں ہمارے آباؤ اجداد کا آپس میں اتحاد و اتفاق سے آزادی کے لیئے جدوجہد کا یاد دلاتا ہے۔گلگت بلتستان کے شہداء نے قربانیاں دے کر یہ خطہ آزاد کروایا،جس پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔یکم نومبر کا دن آزادی کے مجاہدوں، غازیوں اور شہیدوں کو جہاں خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے،وہاں ان سے تجدید عہد کا دن بھی ہے۔
ہماری زمہ داری اور فرض ہے کہ ہم اپنے آباؤ اجداد کی قربانیوں کو یاد رکھیں اور آنے والی نسلوں کو آزادی کا مقصد اور مفہوم کو پہنچانا ہے۔
زندہ قومیں ہمیشہ اپنی اسلاف کی قربانیاں یاد رکھتی ہیںں۔آزادی ایک نعمت ہے جو ہمیشہ قربانیوں اور جدوجہد کے صلے میں ملتی ہے۔گلگت بلتستان میں ڈوگروں سے آزادی حاصل کرنے کا جذبہ اور مقصد لا إلہ إلا اللہ کے نظریے پر وجود میں آنے والے مملکت خداداد پاکستان تھا۔ہمارے آباؤ اجداد نے بغیر کسی بیرونی امداد کے اس اہم خطے کو آزاد کرایا۔اس وقت ہمارے مجاہدین لداخ اور بانڈی پورہ تک پہنچ گئے تھے۔گلگت بلتستان کے عوام نے قربانیاں دے کر آزادی حاصل کی ہے اور اس آزادی کا دفاع کرنا بھی اچھی طرح جانتے ہیں۔ہماری پاک فوج نے دشمن کے عزائم کو ہمیشہ ناکام بنایا ہے،جس بہادری کا مظاہرہ کیا ہے،اس پر پوری قوم اپنی افواج کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ہماری بہادر افواج نے ہمیشہ دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا ہےکسی بھی قوم کی کامیابی کا انحصار اس کی محنت پر ہے۔اگر ہم اس ملک کی ترقی کیلئے محنت نہیں کریں گے تو شہداء کی خون سے بے وفائی ہوگی۔
آزادی ایک بہت بڑی نعمت ہوتی ہے۔آزادی کو پانے کیلئے لوگوں کی نسلیں گزر جاتی ہیں۔ہمارے آباؤ اجداد نے گلگت بلتستان کو آزاد کرانے کے بعد مملکت پاکستان کے ساتھ بغیر کسی شرط کے صرف اور صرف کلمہ اور دو قومی نظریے کی بنیاد پر الحاق کیا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا نوجوان جس جذبے اور ولولے سے جشن آزادی پاکستان مناتا ہے اسی طرح یکم نومبر جشن آزادی گلگت-بلتستان بھی اسی ولولے اور جزبے کے ساتھ مناتا ہے،اس لحاظ سے گلگت بلتستان کی عوام بڑی خوش قسمت ہے کہ وہ سال میں دو آزادیاں مناتے ہیں۔
اس تجدید عہد کا تقاضا ہے کہ ہم بطور پاکستانی،مملکت پاکستان اور گلگت-بلتستان کو پر امن بنانے میں ہم اپنا خصوصی کردار ادا کریں۔زندہ قومیں اپنے ہیروز کو ہمیشہ یاد کرتی ہیں۔مملکت خداداد پاکستان اور گلگت بلتستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیئے ہمیں ایک بار پھر یکم نومبر 1947ء کی طرح علاقائی اور مسلکی تعصبات سے بالا تر ہوکر آپس میں اتحاد و اتفاق کی اشد ضرورت ہے اور گلگت بلتستان کے ہر فرد پر فرض ہے کہ وہ علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیئے اتحاد اور امن کی فضاء کو قائم رکھے۔
ہم گلگت بلتستانی ہے
دل سے پاکستانی ہے
پاکستان زندہ باد
گلگت بلتستان پائندہ باد
02:44:27 PM
01 November, 2024
گلگت بلتستان کی آزادی کے مجاہدین نے بے سروسامانی کی حالت میں ڈوگرہ راج کو شکست فاش دی اور ڈوگرہ مظالم اور استحصال کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ بھی کیا۔ گلگت بلتستان میں ڈوگرہ راج کے انتظامی سربراہ گورنر گھنسارا سنگھ کو جی بی سکاوٹس نے گرفتار کرکے خطے کی آزادی پر مہر ثبت کردی اور ریاست پاکستان کے ساتھ رشتہ جوڑنے کی بنیاد بھی رکھی۔ آزادی کے ہیروز نے ناگفتہ بہ حالات اور بغیر کسی بیرونی امداد کے ریاست جموں کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ کی باقاعدہ تربیت یافتہ ڈوگرہ افواج کو ناکوں چنے چبواتےہوئے ان پر غلبہ حاصل کیا ۔ یا درہے کہ اس خطے کی عوام اور جنگ آزادی کے ہیروز نے ڈوگرہ افواج کو سازو ساما ن اور اسلحہ کی برتری کے باوجود گلگت بلتستان کی سرحدوں سے مار بھگایا۔ یکم نومبر گلگت بلتستان کی آزادی کا دن ہے، جو پاکستان کے ساتھ اس کے اٹوٹ انگ رشتوں کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ دن نہ صرف آزادی کے لئے کئے گئے مسلح جدوجہد کی یاد دلاتا ہے بلکہ اس دن کی نسبت سے دنیا کو یہ بھی باور کرایا جاتا ہے کہ گلگت بلتستان اور پاکستان کا اٹوٹ انگ کا رشتہ ہے۔ گلگت بلتستان کی عوام نے پاکستان کے ساتھ اپنا رشتہ جوڑتے ہوئے غیر مشروط طور پر الحاق کا اعلان کیا اور عوامی جذبات کی بھرپور توثیق کی۔ اس دن کی یاد ہر سال تزک و احتشام سے منائی جاتی ہے اور خطے کے ہر شہر و قصبے میں جشن آزادی کی رنگا رنگ تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔ مجاہدین کی یاد میں گلگت بلتستان کے لوگ ان کی قربانیوں کو سلام کرتے ہیں اور ان کی بہادری کو یاد رکھتے ہیں۔ گلگت بلتستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق ایک تاریخی فیصلہ تھا ، یہ فیصلہ نہ صرف سیاسی بلکہ سماجی اور اقتصادی سطح پر بھی اہم تھا۔ پاکستان کے ساتھ الحاق نے گلگت بلتستان کو ایک مستحکم ملک کے ساتھ جوڑ دیا، جس سے خطے کی ترقی اور خوشحالی میں اضافہ ہوا۔گلگت بلتستان اور پاکستان کے الحاق کا فیصلہ نہ صرف سیاسی بلکہ ثقافتی اور سماجی سطح پر بھی ایک اہم موڑ تھا، گلگت بلتستان کے لوگ پاکستان کے ساتھ اپنے رشتوں کو بہت عزیز رکھتے ہیں اور یہ رشتہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید مضبوط ہوتا جارہا ہے۔ آزادی کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے ہمیں گلگت بلتستان کی تاریخ میں جھانکنا ہوگا۔ ڈوگرہ راج کے تحت، گلگت بلتستان کے لوگوں کو بے شمار مظالم کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ انہیں اپنی ثقافت، زبان، اور مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی نہیں تھی۔ آزادی کے بعد، گلگت بلتستان کے لوگوں کو اپنی زندگیوں کو اپنے مطابق گزارنے کی آزادی ملی، جو کہ مقامی آبادی کی ترقی اورخوشحالی کا بنیادی ستون ہے ۔ ڈوگرہ راج کے تحت گلگت بلتستان کے لوگوں کو بے شمار مظالم کا سامنا کرنا پڑتا تھا، مقامی لوگوں سیاسی، سماجی، اور اقتصادی استحصال کا شکار تھے ۔ گلگت بلتستان کے لوگوں نے اس جبر اور مظالم کے خلاف جدوجہد کی اور اپنی آزادی کی جنگ لڑی۔ ان کی جدوجہد نے نہ صرف گلگت بلتستان کو آزاد کروایا بلکہ یہ بھی یقینی بنایا کہ وہ اپنے مستقبل کی تعمیر کے لیے خود فیصلے کر سکیں گے ۔ پاکستان کی اہمیت گلگت بلتستان کے لیے بہت زیادہ ہے۔ پاکستان نے گلگت بلتستان کو سیاسی، سماجی، اور اقتصادی استحکام فراہم کیا ہے۔ پاکستان کی سرپرستی میں، گلگت بلتستان نے اپنی ترقی کی راہ پر تیزی سے قدم بڑھائے ہیں۔ اس حقیقت سے کسی باشعور انسان کو انکار نہیں کہ حکومت پاکستان کے سول اور دفاعی اداروں نے گلگت بلتستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ خطے میں بیروزگاری کی خاتمے کے لئے اقدامات، انفراسٹرکچر کی بہتری ، بجلی کی پیداوار کے منصوبے، سڑکوں کی تعمیر، مقامی سیاحت کی ترقی ، تعلیمی اداروں بشمول قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی، خواتین اور مردوں کے لئے کالجز، سکولز کا قیام اس امر کی دلیل ہیں کی حکومت پاکستان نے اپنے وسائل سے گلگت بلتستان کی ترقی کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے ہیں۔ صحت عامہ کے شعبے پر نظر ڈالی جائے تو خطے نے حال ہی میں اہم سنگ میل عبور کیے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت گلگت میں اولین کینسر ہسپتال کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے اور ہسپتال کو مکمل طور پر فعال کیا جا چکا ہے۔ گلگت شہر میں ہی خطے کا اولین امراض قلب کا ہسپتال بھی آپریشنل بنایا جا چکا ہے جہاں سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔ یاد رہے کہ دور افتادہ علاقہ ہونے کے سبب ماضی میں گلگت بلتستان کے تمام اضلاع سے کینسر اور امراض قلب کے مریضوں کو راولپنڈی اور ملک کے دیگر شہروں میں موجود علاج گاہوں کا رخ کرنا پڑتا تھا۔ صحت سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری اور سہولیات کی فراہمی اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ریاست پاکستان نے روز اول سے گلگت بلتستان کی ترقی کو مقدم رکھا ہے۔ آئیے اس دن کی مناسبت سے ہم سب عہد کریں کہ اجتماعی اور انفرادی کوششوں سے پیارے وطن پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ مملکت پاکستان کو معاشی و سیاسی سطح پر دنیا کی ایک اہم قوت بنا سکیں۔
تحریر : محمد سلیم خان۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان
#independanceday2024
02:42:59 PM
01 November, 2024
بلاشبہ کشمیریوں کے لیے 27 اکتوبر کا دن کسی ڈروانے خواب سے کم نہیں۔یہی وہ سیاہ دن تھا،جب بھارتی غاصب افواج نے کشمیر کی جنت نظیر وادی میں قدم دھرے۔کنٹرول لائن کے دونوں جانب،ملک بھر سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج 27 اکتوبر کو” یوم سیاہ“ کے طور پر بھرپور انداز میں منارہے ہیں،جس کا مقصد بھارتی حکام اور عالمی برادری کو یہ واضح پیغام دینا ہے کہ کشمیری اپنے مادر وطن پر غیر قانونی بھارتی قبضے کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔
بھارتی آئین میں ترمیم کر کے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کیا گیا۔اب تک لاکھوں بے گناہ کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔عالمی برادری کو بھارتی ریاستی اداروں کے جبر اور ظلم کا فوری نوٹس لینا چاہئے۔اقوام متحدہ کی قرارداد کے عین مطابق کشمیریوں کو ان کا حق استصواب رائے دیا جاۓ۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور پاکستانیوں اور مقبوضہ کشمیریوں کا رشتہ لازوال ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کے قلوب سے پاکستان کی محبت کو مٹانا چاہتا ہے۔بھارت بھول جاتا ہےکہ پاکستانیوں اور کشمیری بھائیوں کے دل ساتھ دھڑکتے ہیں۔گلگت بلتستان کے عوام کشمیریوں کے حق خودارادیت کی مکمل حمایت اور تائید کرتے ہیں۔بھارت کشمیریوں کی آواز دبانا چاہتا ہے۔75 سالوں سے ہمارا اور کشمیریوں کا ایک ہی رشتہ ہے اور وہ کلمے کا رشتہ ہے،جو کہ ایک مضبوط رشتہ ہے جسے کوئی مٹا نہیں سکتا۔
یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ کشمیری عوام بھارتی غلامی ہرگز قبول نہیں کریں گے اور آزادی کی صبح تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔افسوسناک امر یہ ہے کہ اتنی بڑی زیادتی اور ہٹ دھرمی کے باوجود عالمی برادری خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے،اے چاہئے کہ جموں وکشمیر میں مظالم پر بھارت کا ٹھیک ٹھاک محاسبہ کرے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے عین مطابق حل کرانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے اور کشمیری عوام کی آواز بنتے ہوئے اپنے وعدے پورے کریں۔
بھارت مظلوم کشمیریوں کی جرات، بہادری اور مضبوط ارادوں کو شکست نہیں دے سکا ہے اور نہہی کبھی دے سکتا ہے،گلگت بلتستان کا بچہ بچہ مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و تشدد کی بھر پور مذمت کرتا ہے،اس حوالے سے گلگت بلتستان بھر میں آج پوری عوام سراپا احتجاج کررہاہے اور اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کیلئے اپنا احتجاج ریکارڈ کروارہیں ہیں۔
اج کے دن گلگت بلتستان کے 10 اضلاع میں اپنے کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں منعقد کررہے ہیں۔اسی حوالے سے گلگت بلتستان حکومت کی خصوصی ہدایت پر کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور بھارتی غاصبانہ رویے کے خلاف آج خطے کے تمام دسویں اضلاع میں مختلف تقاریب کا سلسلہ جاری ہے۔اسی حوالے سے ضلعی انتظامیہ گلگت کے زیر اہتمام کشمیر پر بھارتی تسلط کے خلاف احتجاجی ریلی آغا خان شاہی پولو گراؤنڈ بینظیر چوک سے گھڑی باغ تک نکالی جارہی،جس میں گلگت شہر سمیت دیگر اضلاع کے غیور عوام ماضی کی طرح ریلی میں بھرپور شرکت کرکے قومی و ملی جزبے کا ثبوت دیں گے،اسکے علاؤہ سکولوں اور کالجز میں بھی مختلف پروگراموں اور احتجاجی ریلیز نکالی جائیں گی،جس میں گلگت بلتستان کے عوام بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی پر عالمی برادی کی مجرمانہ خاموشی پر افسوس کا اظہار کریں گے۔
منیر جوہر
اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ اطلاعات،حکومت گلگت بلتستان
06:54:42 AM
28 October, 2024
ملک بھر کی طرح ضلع استور میں بھی یوم دفاع پاکستان پورے ملی جوش وجذبے کے ساتھ منایا گیا. دن کا آغاز مساجد میں ملکی سالمیت اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعا کے ساتھ ہوا. پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ استور کے زیر اہتمام یادگار شہداء میں ایک تقریب منعقد کی گئی. کمانڈر 80 برگیڈ برگیڈئر سلمان ارشد اور ڈپٹی کمشنر استور محمد طارق نے یاد گار شہداء پر حاضری دی پھول چڑھاۓ اور شہداء کی بلندی درجات کے لیے دعا کی. اس موقع پر پاک فوج کے چاق وچوبند دستے نے سلامی دی. تقریب میں اعلیٰ سول وعسکری حکام اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور شہداء وطن کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا. یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے آرمی پبلک سکول استور میں بھی ایک شاندار تقریب منعقد ہوئی. تقریب کے مہمان خصوصی لفٹنٹ کرنل شہریار خٹک تھے .تقریب کے دوران سکول کے طلباء نے یوم دفاع پاکستان کی مناسبت سے مختلف پروگرامز پیش کرکے وطن سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا. اس موقع پر خطاب کرتے ہوۓ ڈپٹی کمشنر استور محمد طارق نے یوم پاکستان کے موقع پر کہا کہ آج کا دن ہماری تاریخ کا ایک اہم دن ہے. اس دن افواج پاکستان نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیتے ہوۓ نہ صرف ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا بلکہ ناقابل تلافی نقصان پہنچایا. افواج پاکستان نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے وطن کو سلامتی کو یقینی بنایا. ہم آج کے دن اپنے تمام شہداء اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنی وطن کے ایک ایک انچ کا دفاع کرینگے اور دفاع وطن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کرینگے.
Commissioner Diamer Astore Division
Deputy Commissioner Astore
08:15:07 AM
09 September, 2024
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کا 6 ستمبر یوم دفاع کے حوالے سے خصوصی پیغام!!!
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے 6 ستمبر یوم دفاع کے حوالے سے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ 6 ستمبر کا دن ہمیں بحیثیت قوم دشمن کے بزدلانہ حملے اور ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کی یاد دلاتا ہے، دشمنان وطن ارض پاک میں بدامنی اور انتشار پھیلانے کی کوششیں کر رہے ہیں، آئیے عہد کریں کہ ہم دشمن کے منصوبوں کو ناکام بنائیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ آج کا دن ہمیں اپنے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو یہ باور کرانے کا دن ہے کہ پاکستانی قوم کسی بھی دشمن طاقت کو دندان شکن جواب دینے کیلئے متحد ہے۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے اس امر پر زور دیا ہے کہ ملک میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے 6 ستمبر کے جذبہ کو برقرار رکھنے کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔دنیا کے کسی بھی قوم نے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف جنگ میں اتنی بھاری قیمت ادا نہیں کی جو پاکستان کے عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ادا کی ہے۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان کی سالمیت، وقار اور بقاء کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا، ملکی سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کیلئے یہ ضروری ہے کہ ہماری صفوں میں اتحاد برقرار رہے اور ہم وطن کی تعمیر و ترقی کیلئے کام کریں۔ 6 ستمبریوم دفاع پاکستان دشمن کے عزائم کو خاک میں ملانے اورقومی جرات و بہادری کا دن ہے۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قربانیوں پر ہم اپنے شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ دشمن کیخلاف پوری قوم ایک ہے اگر دشمن نے وطن عزیز کیخلاف کسی جارحیت کی کوشش کی تو پوری قوم اپنے بہادر افواج کیساتھ مل کر دشمن کیخلاف کھڑی ہوگی۔
Chief Minister Gilgit-Baltistan
07:32:00 AM
09 September, 2024
گلگت۔
محکمہ یوتھ افیئرز و سوشل ویلفیئر گلگت بلتستان اور نیشنل یوتھ اسمبلی کے اشتراک سے یوتھ لیڈرز کانفرنس 2024 کا انعقاد کیا گیا،جس میں گلگت بلتستان میں پائیدار ترقی اور قیام امن پر زور دیا گیا۔
یوتھ لیڈرز کانفرنس 2024ء کے مہمان خصوصی ممبر قومی اسمبلی نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی تھے۔اس موقع پر صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حاجی رحمت خالق، چئیرمین گلگت بلتستان بورڈ آف انوسٹمبٹ و ممبر اسمبلی فتح اللہ خان، معاون خصوصی یوتھ افیئرز و کامرس ذبیح اللہ،معاون خصوصی برائے اطلاعات گلگت بلتستان ایمان شاہ، کوآرڈینیٹر برائے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان منظور بگورو،سیکریٹری محکمہ امور و نوجوانان، سوشل ویلفیئر فدا حسین،ودیگر شریک تھے۔
مہمان خصوصی ممبر قومی اسمبلی نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں گلگت بلتستان کا بھائی بن کر قومی اسمبلی میں آپ کے حق میں ضرور آواز اٹھاؤں گا۔انشاء اللہ گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ ہے اور پانچواں صوبہ بن کے رہے گا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے پہاڑ جتنے اونچے ہیں، اس سے کہیں ذیادہ بلند یہاں کے نوجوانوں کا حوصلہ ہے۔گلگت بلتستان کی خوبصورتی اور عوام کا خلوص قریب سے دیکھنے کا موقع دینے پر حکومت گلگت بلتستان کا مشکور ہوں۔انہوں نے گلگت بلتستان یوتھ پالیسی کے قیام پر صوبائی حکومت اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی کاوشوں کو سراہا اور مبارکباد بھی دی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے ایوان میں بیٹھ کر میں آپ کے لیئے بات کروں گا۔نوجوان قوموں کی طاقت ہوا کرتی ہے،جسے ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،نوجوانون میں کیرئیر کونسلنگ وقت کی اہم ضرورت ہے۔
کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن رحمت خالق کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کا امن،ترقی اور مستقبل نوجوانوں سے وابستہ ہے۔خطے کے نوجوانوں میں ٹیلینٹ کی کوئی کمی نہیں،ملک کے دوسرے صوبوں کی نسبت گلگت بلتستان کا نوجوان ٹیلنٹڈ ہے۔اس موقع پر اپنے خطاب میں معاون خصوصی برائے اطلاعات گلگت بلتستان ایمان شاہ نے کہا کہ ہماری حکومت کو یوتھ کے مسائل کا ادراک ہے،پائیدار حل کیلئے صوبائی حکومت سنجیدگی کے ساتھ اقدامات کررہی ہے،جس کا مستقبل میں دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ یوتھ ایک مضبوط ہاتھوں میں ہے،اس میں کوئی دو رائے نہیں اور اس حوالے سے کوئی بھی غلط فہمی میں نہ رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس علاقے کی تعمیر و ترقی کیلئے یوتھ نے کیا کردار ادا کیا ہے،اپنے اپنے گریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے،خطے کی تعمیر وترقی کیلئے یوتھ تمام تر تفرقہ بازیوں سے بالاتر ہوکر یکجا ہو جائیں اور ایک دوسروں کا بازو بنے،تاکہ خطہ ترقی کے منازل طے کرسکے۔ممبر گلگت بلتستان اسمبلی فتح اللہ خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی طاقت یہاں کی یوتھ ہے۔گلگت بلتستان واحد خطہ ہے، جہاں علیحدگی کی کوئی تحریک نہیں ہے،ہم وفادار خطے کے لوگ ہیں۔حکومتوں کے ساتھ ساتھ ایک بڑی ذمہ داری نوجوانوں پر بھی عائد ہوتی ہے،کہ وہ تعمیر وترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔کسی بھی خطے کی تعمیر وترقی امن کے ساتھ مشروط ہے۔
اس موقع پر سیکریٹری محکمہ امور و نوجوانان، سوشل ویلفیئر فدا حسین نے اپنے استقبالیہ خطاب میں تمام مہمانوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا محکمہ نوجوانوں کے بہتر مفاد اور مستقبل میں اپنے پاؤں پر کھڑا رکھنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔
کانفرنس کے آخر میں معاون خصوصی یوتھ افیئرز و کامرس ذبیح اللہ نے اپنے اختتامی کلمات میں مہمانان کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم گلگت بلتستان کی طرح بلوچستان میں بھی ایک یوتھ سمٹ کا انعقاد کریں گے۔کانفرنس سے سابق چیئرمین سی ایم ٹاسک فورس ساجد میر،کنسلٹینٹ یو این ڈی پی الطاف حسین و یوتھ ممبران نے بھی خطاب کیا.
08:01:08 AM
29 August, 2024
گلگت۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات گلگت بلتستان ایمان شاہ نے بلوچستان ضلع موسٰی خیل کے علاقے راڑہ شم کے مقام پر دہشت گردی کے واقع کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم اور بےگناہ شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ ہوا۔صوبائی حکومت اپنے غمزدہ خاندانوں کی دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے تعاون سے دہشت گردی کو شکست دیں گے۔قوم کو دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔ دہشت گردی کے واقعات میں ہمارے سیکورٹی اداروں کے جوانوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، شہداءکی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، جو لوگ زخمی ہوئے، ان کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں،جنھوں نے وطن کی خاطر قربانیاں دی ہیں۔دہشت گردی کے خاتمے کے لئے انٹیلی جنس بیسڈ اور ٹارگٹڈ آپریشن کی ضرورت ہے،تاکہ ملک بھر میں امن قائم ہو۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالٰی غمزدہ خاندانوں کوصبرو حوصلہ عطا فرمائے اور اللہ تعالٰی جاں بحق ہونے والوں کو جنت الفردوس عطا فرمائے۔
08:42:16 AM
28 August, 2024
گلگت۔
محکمہ خوراک گلگت بلتستان نے خطے کے تمام 10 اضلاع میں تقریباً 13 لاکھ صارفین کو رجسٹرڈ کیا ہے، جس کا مقصد انہیں سبسڈائزد گندم اور آٹے میں ان کا خصوصی حصہ فراہم کرنا ہے۔اس سلسلے میں محکمہ خوراک گلگت بلتستان اور آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی سروے ٹیمیں پورے گلگت بلتستان میں صارفین کی انٹری کے لیے فیلڈ میں موجود ہیں، اس لیے محکمہ خوراک گلگت بلتستان نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنا شناختی کارڈ، فارم بی اور پیدائشی سرٹیفکیٹ تیار کر کے اپنی رجسٹریشن لازمی کرائیں تاکہ انہیں منظور شدہ گندم فراہم کی جا سکے۔ اس سروے کا مقصد گلگت بلتستان میں رہنے والے صارفین کو ان کے اہل خانہ کے ساتھ رجسٹرڈ کرنا ہے جو گندم سبسڈی کے حقدار ہیں۔ڈیجیٹائزیشن کا یہ عمل پورے گلگت بلتستان کے رہائشیوں کو بغیر کسی پریشانی کے ان کی دہلیز پر ان کے حصے کی گندم حاصل کرنے میں سہولت فراہم کرے گا،اور اس صاف،شفاف اور منصفانہ عمل کا مقصد گلگت بلتستان میں گندم اور آٹے کی تقسیم میں دھوکہ دہی اور چوری کو روکنا ہے۔محکمہ خوراک نے گلگت بلتستان بھر کے صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں تاکہ ڈیجیٹائزیشن کا عمل مکمل ہو سکے اور موصول شدہ ڈیٹا کی نادرا سے تصدیق کی جا سکے۔ اس ڈیٹابیس کو وقتاً فوقتاً اپ ڈیٹ کیا جائے گا تاکہ گلگت بلتستان میں گندم اور آٹے کی تقسیم میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
06:47:56 AM
23 August, 2024