منکی پاکس،علامات،احتیاطی تدابیر اور محکمہ صحت گلگت بلتستان کے اقدامات۔
منیر جوہر
اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ اطلاعات
منکی پاکس یا "ایم پاکس" کی علامات کیا ہیں اور اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے،اس حوالے سے گلگت بلتستان حکومت کی خصوصی ہدایات پر محکمہ صحت گلگت بلتستان نے کیا اقدامات شروع کیئے ہیں اور اس سے بچنے کیلئے کیا احتیاطی تدابیر اپنانے چاہئیں،اس تحریر کے وساطت سے قارئین کرام سے دستیاب تمام معلومات شیئر کرنے کی سعی کی گی ہے،تاکہ خطے میں بسنے والے ہر مرد و زن اس وبا سے محفوظ رہنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کر سکیں۔
یہ وبا چیچک جیسے وائرس کی فیملی سے تعلق رکھتا ہے اور اس کی علامات میں بخار، سردی لگنا اور جسم میں درد شامل ہیں۔ زیادہ سنگین کیسز میں انسان کے چہرے، ہاتھوں، سینے اور جنسی اعضا پر زخم پیدا ہو جاتے ہیں۔ایم پاکس سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر ناگزیر ہیں۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ویب سائٹ پر درج معلومات کے مطابق اگر آپ کے کسی جاننے والے میں ایم پاکس کی تشخیص ہوئی ہو، یا اسے شک ہے تو ان کے ساتھ قریبی رابطے سے گریز کریں۔منکی پاکس کی علامات کو جانیں اور قریبی طبی مرکز میں باقاعدگی سے اپنا چیک اپ کروائیں،اگر آپ میں علامات ہیں تو ٹیسٹ کروانے کے انتظار کے دوران صحت سے متعلق مشورہ لیں اور خود کو الگ تھلگ رکھیں،اس حوالے سے طبی ماہرین کہتے ہیں کہ آئی سولیشن ہی منکی پاکس کا بہترین علاج ہے۔ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ اگر ویکسین دستیاب ہے تو لازمی ویکسینیشن کروائیں۔ اپنے ماحول کو جراثیم سے پاک رکھیں اور ایسے شخص کی صحبت سے گریز کریں جو اس وائرس میں مبتلا ہے۔اپنے علاقے میں ایم پاکس کے بارے میں آگاہ رہیں،جن لوگوں کے ساتھ آپ قریبی رابطے میں رہتے ہیں، ان سے اس مرض کے بارے میں کھل کر گفتگو کریں۔
منکی پاکس کے مریض کی دیکھ بھال کرنے والے خواتین و حضرات حفاظتی و احتیاطی تدابیر لازمی اختیار کریں،جس میں مریض کی دیکھ بھال کرنے والے افراد عام لوگوں سے میل جول سے پر گریز کرے۔مریض سے ملاقات کے بعد، ارد گرد کی اشیاء اور سطحوں کو چھونے یا مریض کی استعمال شدہ اشیاء کو چھونے پر ہاتھ اچھی طرح صابن سے دھولیں۔مریض سے ملاقات کے وقت دستانے ، ماسک ، حفاظتی اسپرین اور حفاظتی عینک پہنے۔مریض سے ایک میٹر کا فاصلہ رکھیں،مریض سے ہاتھ ملانے یا براہ راست ملاقات سے بھی پرہیز کریں۔
ہر دفعہ مریض سے ملاقات کے وقت نئے دستانے ، ماسک اور حفاظتی ایسپرین کا استعمال کرے۔استعمال شدہ دستانے ، ماسک اور حفاظتی اسپرین کو فوری طور پر کوڑے دان میں ڈالیں۔طبی عملہ اور ڈاکٹرز مریض کا معائنہ کرتے وقت انفیکشن کنٹرول کے اصولوں پر عمل کریں۔ان احتیاطی تدابیر کے اختیار کرنے سے ہی وبا کے پھیلاؤ میں کمی ممکن ہوسکتی ہے۔
یادرکھیں، منکی پاکس متاثرہ فرد سے رابطے میں آنے کی وجہ سے پھیل سکتا ہے، لہذا احتیاط کریں۔
وفاقی حکومت کے مطابق یہ مرض 99 فیصد قابل علاج ہے۔ موت کا فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں ہوتا لیکن متاثرہ شخص کو کوئی اور مرض ہونے کی صورت میں زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ وائرس مخصوص مدت کے بعد خود بخود ختم ہو جاتا ہے۔پاکستان میں گذشتہ سال سےاب تک 11 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ ان میں سے ایک مریض کی موت ہوئی لیکن اس کی وجہ بھی منکی پاس نہیں بلکہ مذکورہ شخص کے جس میں ایڈز کا وائرس موجود تھا جس نے ان کی قوت مدافعت اتنی کمزور کر دی تھی کہ وہ بچ نہیں پائے۔
حالیہ دنوں میں پاکستان میں منکی پاکس کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے جو کہ خیبر پختونخوا میں رپورٹ ہوا ہے،اس حوالے سے وزیر اعظم پاکستان نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے صوبائی حکومتوں، گلگت بلتستان حکومت اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت کے ساتھ رابطہ بہتر بنانے کی ہدایت کے ساتھ ساتھ ایم پاکس ٹیسٹنگ کے لیے تمام ضروری سامان اور کٹس کی فراہمی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایات جاری کردیئے ہیں،اور وزیر اعظم پاکستان باقاعدگی کے ساتھ ہر ہفتے ایم پاکس پر بریفنگ بھی لیں گے۔
اس تمام تر صورتحال کے پیش نظر وزیر اعلی گلگت بلتستان کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں محکمہ صحت گلگت بلتستان کے سیکریٹری دلدار احمد ملک کے احکامات پر خطے کے بڑے ہسپتالوں میں منکہ پاکس کے متوقع مریضوں کے لیے آئیسولیشن وارڈز قائم کردیئے گیئے ہیں۔اس حوالے سے سیکریٹری صحت نے پی ایچ کیو ہسپتال کا دورہ کرکے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
سیکریٹری ہیلتھ دلدار احمد ملک متعلقہ افسروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہسپتالوں میں منکی پاکس کے مریضوں کی سہولہات کے لیے ہرممکن اقدامات کو بروئے کار لائیں ہے، سیکریٹری ہیلتھ گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ منکی پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائیگی اور تمام وسائل بروے کار لائے جائنگے۔
06:37:26 AM
23 August, 2024
گلگت
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور بحالی کے کاموں کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ تمام علاقوں میں ریلیف اور بحالی کے کاموں میں تیزی لائی جائے۔ موجودہ حکومت نے پہلی مرتبہ بجٹ 2024-25 میں قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کے پالیسی کے مطابق معاوضوں کی ادائیگیوں کیلئے رقم مختص کی ہے۔ گزشتہ سال سیلاب سے ہونے والے متاثرہ علاقوں میں متاثرہ فورسز سے ایمرجنسی نافذ کرنے کے باوجود بحالی کے کام شروع نہیں ہوئے اور جو بحالی کے کام ہوئے ان کی بھی ادائیگیاں نہیں ہوئی۔
وزیر اعلیٰ نے فنانس ایکٹ کے تحت قائم کمیٹی کو ہدایت کی کہ گزشتہ سال سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی کے تحت منظور شدہ منصوبوں کا وزٹ کریں اور اس حوالے سے اپنی رپورٹ متعلقہ فورم میں پیش کریں۔ وزیر اعلیٰ نے ڈائریکٹر جنرل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا پالیسی کے تحت تخمینہ لگایا جائے اور سمری تیار کرکے کابینہ اجلاس میں پیش کریں۔
وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ گلگت بلتستان ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کو فعال اور ادارے کی استعداد کار میں اضافے کیلئے محکمہ سمری تیار کرے۔ وزیر اعلیٰ نے اجلاس میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ متعلقہ اضلاع میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ ڈیزاسٹرمینجمنٹ کے پاس جمع کرائیں۔
اجلاس میں معاون خصوصی برائے ڈیزاسٹرمینجمنٹ محمد علی قائد، سیکریٹری مواصلات و تعمیرات، سیکریٹری برقیات، ڈائریکٹر جنرل جی بی ڈی ایم اے اور ڈپٹی کمشنرزنے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
06:50:10 AM
21 August, 2024
٭جرنلسٹس انڈومنٹ فنڈ سکیم کا اجراء!٭
٭عامل صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی بہبود کے لیے حکومت گلگت بلتستان کا تاریخی اقدام!٭
٭محمد سلیم خان، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ اطلاعات ، حکومت گلگت بلتستان٭
گلگت بلتستان حکومت کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں رواں مالی سال کے بجٹ میں عامل صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے لئے دس کروڑ کی خطیر رقم انڈومنٹ فنڈ کے لئے مختص کی جا چکی ہے جس کا اولین مقصد خطے میں صحافت کے شعبے سے وابستہ عامل صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ہے۔صوبائی حکومت کی جانب سے عامل صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے انڈومنٹ فنڈ کی منظوری دیئے جانے کے بعد میڈیا کی نمائیندہ تنظیموں ، یونین آف جرنلسٹس اور میڈیا ورکرز میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور صوبائی حکومت کے فیصلے کو خوش آئیند قرار دیا گیاہے۔ موجودہ معاشی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت کی جانب سے اس اقدام کی مدد سے اخبارات و دیگر میڈیا پلیٹ فارمز سے منسلک افراد کو درپیش مسائل کو حل کیا جائے گا۔ حا ل ہی میں محکمہ اطلاعات نے مقامی اخبارات کے ساتھ کام کرنے والے ملازمین کو ان کے اداروں کی جانب سے کم سے کم طے شدہ اجرت کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیئے ضروری اقدامات بھی کئے ہیں۔ یونین آف جرنلسٹس اور دیگر میڈیا تنظیموں کے دیرینہ مطالبات کی روشنی میں صوبائی حکومت اور محکمہ اطلاعات کی جانب سے کئے جانے والے ان اقدمات کو مقامی اور ملکی سطح پر بھی سراہا جا رہا ہے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان کے خصوصی احکامات کی روشنی میں انڈومنٹ فنڈ کے قیام کے لیے قانونی مسودے (گلگت بلتستان جرنلسٹس انڈومنٹ فنڈایکٹ 2024) کو حتمی شکل دینے اور اہلیت کے معیار کو طے کرنے کے لئے حتمی مراحل طے کئے جا رہے ہیں۔ انڈومنٹ فنڈ کا قانونی مسودہ تیار کیا جا چکا ہے جس کو منظوری کے لئے متعلقہ فورم کے سامنے جلد پیش کیا جائے گا۔ (یاد رہے کہ صوبائی حکومت دس کروڑ روپےکی خطیر رقم پہلے ہی مختص کر چکی ہے۔)
اس تاریخ ساز فیصلے کے بعدمحکمہ اطلاعات گلگت بلتستان نے اخباری صنعت اور میڈیا انڈسٹری سے وابستہ عامل صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کے لیے ایکریڈیشن کارڈ جاری کرنے کے لئے حتمی اقدامات شروع کردئیے ہیں۔ اس ضمن میں گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں کام کرنے والے میڈیا ورکرز و عامل صحافیوں سے ان کے کوائف منگوائے جا چکے ہیں اور تمام متعلقہ پریس کلبز اور یونین آ ف جرنلسٹس کے صدور نے رجسٹرڈ ممبرز کی فہرستیں محکمہ اطلاعات کو ارسال کردی ہیں۔ یاد رہے کہ محکمہ اطلاعات نے حال ہی میں تمام علاقائی اخبارات سے منسلک نمائیندوں اور نامہ نگاروں کی فہرستیں بھی حاصل کی ہیں ۔ اخبارات کی جانب سے فراہم کردہ ملازمین (رپورٹرز /نامہ نگاروں) کی تفصیلات یونین آف جرنلسٹس اور پریس کلبوں کو بھیج دی گئی ہیں۔ یہ اقدام عامل صحافیوں کی تصدیق کے لیے سکروٹنی میں معاون ثابت ہوگا تاکہ حقیقی میڈیا ورکرز اور صحافیوں کو محکمہ اطلاعات کی جانب سے ایکریڈیشن کارڈز جاری کئے جا سکیں۔ یاد رہے کہ صوبائی حکومت کے انڈومنٹ فنڈز سے ایکریڈیشن کارڈز کے حامل صحافی اور میڈیا ورکرز مستفید ہو سکیں گے ۔ پاکستان بھر میں میڈیا سے وابستہ افراد کی فلاح و بہبو د کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مختلف اقدامات اٹھاتی ہیں ، پنجاب ، سندھ ، خیبر پختونخواہ اور دیگر صوبوں میں اخبارات اور دیگر میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ کام کرنے والے افرا د کو معاشی مشکلات سے بچانے کے لئے انڈومنٹ فنڈ ز کی مدد سے اقدامات کئی برسوں سے جاری ہیں۔ پنجاب میں جرنلسٹس سپور ٹ فنڈ کی مدد سے صحافیوں کے علاج معالجے سمیت بچوں کی تعلیم کے لئے مالی امدا د کی جاتی ہے۔ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت نے صحافت کے شعبے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ تاریخی قدم اٹھایا ہے تاکہ میڈیا سے منسلک ورکرز کی مالی مشکلات کو دور کیا جاسکے۔ صوبائی حکومت کا عزم ہے کہ وہ صحافیوں کی مالی مشکلات کا حل تلاش کرے گی اور ان کی کم از کم تنخواہوں کو بنیادی اجرت کے برابر لانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی۔ حکومت کی جانب سے صحافت اور میڈیا انڈسٹری کی فلاح و بہبود کی یہ کوششیں ایک مثبت قدم ہیں، جو نہ صرف صحافیوں کی مالی حالت کو بہتر بنائیں گے بلکہ صحافتی معیار کو بھی بلند کریں گے۔ ایکریڈیشن کارڈز کے اجراء کے بعد عامل صحافیوں کی درخواستوں کی روشنی میں ان کی مالی امداد کی جائے گی تاکہ فنڈز کا شفاف استعمال یقینی بنایا جا سکے۔ حکومت گلگت بلتستان کی کوشش ہے کہ صحافت دوست اقدامات کے زریعے خطے میں کام کرنے والے میڈیا ورکرز کی بہبود کا انتظام یقینی بنا یا جاسکے۔ اس اقدام سے صحافت کے شعبے میں پہلے سے کام کرنے والے اور نئے میڈیا گریجویٹس کے لیئے صحافت کو بطور پیشہ منتخب کرنے میں بھی آسانی ہوگی۔ صوبائی حکومت کو اس بات کا ادراک ہے کہ مقامی صحافی مشکل اور ناگزیر حالات میں اپنے فرائض منصبی سرانجام دیتے ہیں اور عوامی شعور و آگاہی کے لیے کام کرتے ہیں، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت کی جانب سے انڈومنٹ فنڈ کا قیام ایک مثالی اقدام ہے۔
08:57:49 AM
19 August, 2024
𝑮𝒊𝒍𝒈𝒊𝒕 𝑪𝒊𝒕𝒚 𝑽𝒂𝒏 𝑺𝒆𝒓𝒗𝒊𝒄𝒆: 𝑨 𝑵𝒆𝒘 𝑬𝒓𝒂 𝒐𝒇 𝑻𝒓𝒂𝒏𝒔𝒑𝒐𝒓𝒕𝒂𝒕𝒊𝒐𝒏
𝐒𝐭𝐚𝐫𝐭𝐢𝐧𝐠 𝐀𝐮𝐠𝐮𝐬𝐭 𝟏
NATCO is pleased to announce the launch of a new van service in Gilgit city, designed to provide convenient and efficient transportation to citizens. The NATCO line will operate from 7am to 7pm, covering 10 strategically located stops throughout the city.
𝑹𝒐𝒖𝒕𝒆 𝒂𝒏𝒅 𝑺𝒕𝒐𝒑𝒔
1. Punial Road
2. Konodas Bridge
3. Girls Degree College
4. City Hospital + SSR Hospital
5. Al.saba Chowk
6. Heli Chowk
7. Khumar Chowk
8. Yadgar Chowk
9. City Park
10. PHQ Hospital
𝑺𝒆𝒓𝒗𝒊𝒄𝒆 𝑺𝒄𝒉𝒆𝒅𝒖𝒍𝒆
- First van departs at 7:00 AM
- Last van departs at 7:00 PM
𝑩𝒆𝒏𝒆𝒇𝒊𝒕𝒔
- Convenient transportation within the city
- Reduced travel time
- Affordable fare
- Comfortable and safe journey
Finance Department Gilgit-Baltistan
NATCO
08:57:31 AM
01 August, 2024
گلگت۔ 2015 سے دوران ملازمت وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے لواحقین کو اسسٹنٹ پیکیج کے تحت گرانٹ کی مد میں رقم کی ادائیگیاں نہیں ہوئی تھیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی خصوصی ہدایت پر 502سرکاری ملازمین جو دوران ملازمت وفات پاچکے ہیں ان کے لواحقین کو گرانٹ کی مد میں ڈیڑھ ارب کی رقم ادا کرنے کی باقاعدہ منظوری دی گئی ہے۔ مرحلہ وار 2015 کے اسسٹنٹ پیکیج کے تحت وفات پانے والے تمام ملازمین کے لواحقین کو پلاٹ کی مد میں رقم ادا کی جائے گی۔
Gilgit [July 30/2024]
The Finance Department of Gilgit-Baltistan has released a sum of 1.5 billion rupees under the Chief Minister's Assistance Package, providing long-awaited relief to the families of 504 deceased government servants. This payment addresses a longstanding issue that had remained unresolved since 2015.
Pursuant to the special instructions of the Chief Minister of Gilgit-Baltistan, Haji Gulbar Khan, formal approval has been granted to disburse the amount to the next of kin of 502 government employees who passed away during their service. The payment will be made in a phased manner to the families of all employees who are eligible under the Assistant Package 2015.
This release of funds demonstrates the government's commitment to supporting the families of deceased government servants and ensuring that they receive the assistance they deserve.
Chief Minister Gilgit-Baltistan
Finance Department Gilgit-Baltistan
08:53:15 AM
01 August, 2024
گلگت ؛ وزیر اطلاعات گلگت بلتستان ایمان شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا حادثاتی طور پر سیاست میں آنے والے لوگوں کو صوبائی حکومت کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی ہے. جعفر شاہ اور مرزا حسین کسیاتھ بہت اچھی وابستگی تھ، انہوں نے سیاست میں لوہا منوایا مگر جاوید منوا اور سہیل عباس نوکری کے قابل لوگ ہیں۔
انہوں نے کہا اپوزیشن کے چند ناسمجھ لوگ اپنے آپکو سقراط سمجھتے ہوئے یہ خیال کرتے ہیں کہ گلبر حکومت نا کام ہو گی۔ مگر ان ناسمجھ لوگوں کو کیا پتہ تھا کہ مختصر مدت میں جو کامیابیاں صوبائی حکومت نے حاصل کی وہ پچھلے حکومتوں نے 15 سالوں میں حاصل نہیں کیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال کے دورانیہ میں گندم سبسڈی اور پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لئے خصوصی بجٹ مختص ہوا اور ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کے سالانہ بجٹ میں بھی اربوں کا اضافہ ہوا۔ اس لحاظ سے ہماری حکومت فیڈرل حکومت کے شکر گزار ہیں جنہوں نے گلگت بلتستان کے مسائل اور حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ مختص کیا گیا۔ انشاء اللہ اپوزیشن کا جواب ریلیف اور ترقی سے دینگے تاکہ یہ لوگ مزید ٹینشن کا شکار ہوں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے تاریخ میں پہلی دفعہ 10 کروڈ کا انڈومنٹ فنڈ رکھااورAccrediatation کے عمل سے گزارنے کے بعد ورکنگ جرنلسٹ اور میڈیا انڈسٹری مستفید ہونگے اور اس عمل کو مکمل شفافیت سے تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے کہا محرم الحرام میں امن برقرار رکھنے کے لئے میڈیا سے تعلق رکھنے والے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ سوشل میڈیا کے منفی استعمال کرنے سے گریز کیا جائے۔ متنازعہ اور منفی مواد شئیر کرنے والے قانون کے شکنجے میں آئینگے اور کڑی سزا دی جائے گی۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا بد امنی گلگت بلتستان کے کسی بھی ضلع میں ہو گی اس پے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور نہ ہی کوئی رکاوٹ اس حوالے سے برداشت کی جائے گی۔ صوبائی حکومت کی 10 ماہ کی کارکردگی اپوزیشن کہ ہضم نہیں ہو رہی۔ انکا کہنا تھا کہ 2004 سے بلدیاتی الیکشن نہیں ہو پا رہے تھے لیکن ہماری حکومت نے اس معمالے کو سنجیدہ لیتے ہوئے اقدامات اٹھائے ہیں اور بلدیاتی الیکشن نومبر تک ہونے کے امکانات ہیں۔ انہوں نے بجی بحران کو جلد ختم کرنے کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اکتوبر تک 28 میگاواٹ سسٹم میں شامل ہوگی۔ جبکہ سابقہ تین حکومتوں کے ادوار میں 10 میگاواٹ سسٹم میں شامل نہیں کرواسکے۔انہوں نے کہا بجلی بل ناہندگان سے ریکوری کرنے کے حوالے سے بھی حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کی ہم اچھے ایجنڈے اور وطن عزیز کے لئے ہمہ وقت کام کرنے کے لئے تیار ہیں لوگ اگر اسکو سہولت کاری سمجھتے ہیں تو ہمیں یہ سہولت کاری منظور ہے اور ہم افواج پاکستان اور ریاستی ادروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا خود ساختہ مہنگاہی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
06:46:14 AM
08 July, 2024
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے ہزہائنس پرنس کریم آغاخان کی صاحبزادی پرنسز زہرا آغا خان کی گلگت آمد پر حکومت اور گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہز ہائنس پرنس کریم آغا خان کی گلگت بلتستان میں صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر، سماجی ترقی کے حوالے سے خدمات قابل تحسین ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ آغاخان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے تحت صحت اور تعلیم کے پروگرامز کو صوبے کے تما م اضلاع خصوصاً پسماندہ دور دراز علاقوں تک وسعت دی جائے۔ تمام اضلاع میں ہیلتھ انفراسٹرکچر موجود ہے لیکن ڈاکٹرز، سپیشلسٹ، پیرا میڈیکل سٹاف اور بائیومیڈیکل اکیوپمنٹس کی کمی کو دور کرنے کیلئے آغاخان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کا تعاون درکار ہے۔ تعلیم کے شعبے میں بھی ماہر اساتذہ اور اساتذہ کی تربیت کی ضرورت ہے۔ آغا خان ایجوکیشن سروس کا اس شعبے میں بھی خصوصی تعاون درکا ہے تاکہ معیار تعلیم کو بہتر بنایا جاسکے اور سب تک تعلیم کی رسائی ممکن ہو۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے پرنسز زہرا آغا خان سے گفتگو کرتے ہوئے ہزہائنس پرنس کریم آغا خان کیلئے نیک خواہشات اور گلگت بلتستان کے دورے کی دعوت کا پیغام دیا۔پرنسز زہرا آغا خان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں صحت اور تعلیم کے منصوبوں کا جائزہ لیں گی۔ حکومت گلگت بلتستان کے تعاون سے تعلیم اور صحت کے شعبے میں مزید کام کریں گے۔ آغا خان ہسپتال کے ذریعے نرسز کی ٹریننگ اور صحت کی سہولیات کی بہتری کیلئے کام کریں گے۔ جدید تقاضوں کے مطابق صحت اور تعلیم کی بہتری کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ اس موقع پر باہمی تعاون سے گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کیلئے مل کر کام کرنے کا اعادہ کیا گیا۔ اس موقع پر چیئرمین ایچ بی ایل و ڈائریکٹر آغا خا ن فنڈ فار اکنامک ڈویلپمنٹ سلطان علی الانہ، Shafik Sachedina،صوبائی وزراء غلام محمد، دلشاد بانو، راجہ اعظم خان، چیئرمین بورڈ آف انوسٹمنٹ فتح اللہ خان، معاونین خصوصی ایمان شاہ، حسین شاہ، ذبیع اللہ، ترجمان صوبائی وزیر فیض اللہ فراق،ایڈیشنل چیف سیکریٹری مشتاق احمد، سیکریٹر ی صحت دلدار احمد ملک، سیکریٹری برائے وزیر اعلیٰ عثمان احمد ودیگر آفیسران موجود تھے۔
04:01:28 AM
22 May, 2024
گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کے لئے حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے چند لوگ عوام کو گمراہ کررہے ہیں مشیر وزیر اعلی حسین شاہ
03:58:48 AM
22 May, 2024